حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے حالیہ بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل خیر سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرین کی بر وقت مدد کے لئے آگے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے منصوبہ بندی نا ہونے کے سبب باران رحمت عذاب بن جاتی ہے۔ گزشتہ تباہ کن سیلاب میں حکومت نے مکمل طور پر عوام کو لاوارث چھوڑ دیا تھا اور بیرونی ممالک سے آنے والی امداد بھی متاثرین تک پہنچانے کی بجائے حکمران طبقے کی کرپشن کی نذر ہو گئی۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بارش کی گزر گاہوں اور سیم نالوں کی بھل صفائی کے لئے مختص رقم کرپشن کی نذر ہونے کے سبب بارش کا پانی تباہی مچاتا ہے۔ جبکہ پانی ذخیرہ کرنے کے لئے بنائے گئے ناقص ڈیم گزشتہ سیلاب میں بہہ کر دگنی تباہی کا باعث بن گئے تھے۔ حکومت کی جانب سے منصوبہ بندی کے فقدان کے سبب وطن عزیز پاکستان ہر سال بہ یک وقت پانی کی قلت اور بارش کی تباہ کاریوں کا سامنا کرتا ہے۔ جبکہ بہتر منصوبہ بندی کے ذریعے چھوٹے چھوٹے ڈیم بنا کر بارش کے پانی کو ذخیرہ کر کے ملک کا وسیع رقبہ قابل کاشت بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی چالیس فیصد ابادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جن کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں اس لئے غریب لوگ کچے گھروں میں رہتے ہیں کچے گھر اور کچی دیواریں بارش کے موسم میں اپنے مکینوں کے لئے مستقل خطرہ ہوتی ہیں۔ حکومت کی ماضی کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ان سے حالیہ برسات میں بھی کسی خیر کی امید نہیں لہٰذا اہل خیر کو آگے بڑھ کر غریب اور پسماندہ طبقات کی مدد کرنی چاہیے۔